اگر فوری مدد کی ضرورت ہو
116 117 پر ایمرجنسی میڈیکل کلینک کو فون کریں
اگر آپ شام کے وقت یا ویک اینڈ میں بیمار ہو جائیں یا آپ کسی دوسرے ڈاکٹر کے پاس نہ جا سکتے ہوں تو ایمرجنسی میڈیکل کلینک سے رابطہ کریں۔ ایمرجنسی کلینک دن رات کھلا رہتا ہے۔
پورے ناروے میں ایمرجنسی میڈیکل کلینکس کا فون نمبر (+47) 116 117 ہے۔ اگر آپ اس نمبر پر فون کریں تو آپ کا رابطہ اس ایمرجنسی کلینک سے ہو جائے گا جو آپ کے قریب ترین ہو۔
یہاں کچھ مثالیں دی جا رہی ہیں کہ آپ کو کن صورتوں میں ایمرجنسی کلینک سے رابطہ کرنا چاہیے:
- تیز بخار – خاص طور پر بچوں میں
- سانس لینے میں درمیانی مشکل
- اچانک شدید بیماری یا بیماری کا تیزی سے بگڑنا
- شدید ذہنی بیماری
- حمل میں پیچیدگیوں کا شک
- چیرے یا زخم
- ہڈی ٹوٹنے کا شک
ایمرجنسی کلینک والے آپ کا نام، پتہ، رابطہ کرنے کی وجہ، ماضی میں ہونے والی بیماریوں اور آپ کے زیر استعمال دوائیوں کے متعلق سوالات پوچھیں گے۔ یہ وضاحت کی جائے گی کہ کیا آپ خود ایمرجنسی کلینک میں پہنچیں گے یا آپ کو ایمبولینس منگوانے کی ضرورت ہے۔
ایمرجنسی کلینک میں پہنچنے پر
استقبالیہ کھڑکی پر موجود شخص کے پاس جائیں اور اپنے پہنچنے کی اطلاع دیں۔ کبھی کبھار آپ کو پہلے اندر لے جا کر ایک ابتدائی معائنہ کیا جاتا ہے جس میں نرس جانچتی ہے کہ آپ کا مسئلہ کتنا شدید ہے۔
بڑے ایمرجنسی کلینکس میں آپ کو مشین سے باری کے لیے نمبر لینا پڑتا ہے۔ نمبر لے کر آپ بیٹھ جاتے ہیں اور انتظار کرتے ہیں۔ آپ کی باری آنے پر عملۂ صحت آپ کا نام پکارتا ہے یا جب سکرین پر آپ کا نمبر ظاہر آئے یا نمبر پڑھ کر سنایا جائے تو آپ اٹھ کر عملے کے پاس جاتے ہیں۔
ڈاکٹر کے پاس آپ کی باری کتنی دیر سے آتی ہے، یہ اس پر منحصر ہے کہ آپ کا مسئلہ کتنا شدید ہے اور اس روز ایمرجنسی کلینک میں کتنے مریض موجود ہیں۔
ڈاکٹر کے کمرے میں آپ سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کو کس مسئلے کے لیے مدد چاہیے۔ ڈاکٹر آپ کا معائنہ کرے گا اور آپ کا علاج اسی کلینک میں یا ہسپتال میں ہو گا۔
ایمرجنسی کلینک میں آپ مقررہ شرحوں کے مطابق فیس ادا کرتے ہیں۔ آپ فیس استقبالیہ پر یا ایک مشین (پیمنٹ ٹرمینل) کے ذریعے ادا کریں گے۔ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو ڈاکٹر سے ملاقات کی فیس نہیں دینی پڑتی۔
حادثات، شدید بیماری یا دوسرے خطرناک واقعات کی صورت میں جب آپ کو یا کسی اور کو ہنگامی طبی مدد کی ضرورت ہو تو میڈیکل ایمرجنسی نمبر 113(ایمبولینس) کو فون کریں۔ ان سے فون پر بات کرتے ہوئے آپ کو نارویجن یا انگلش بولنی ہو گی۔
113 پر فون کرتے ہوئے آپ کو کیا کچھ بتانا چاہیے؟
- آپ کا نام
- آپ کہاں سے فون کر رہے ہیں
- آپ کس فون نمبر سے فون کر رہے ہیں
- صورتحال اور علامات بتائیں۔
ان صورتوں کی مثالیں جن میں 113 پر فون کرنا چاہیے، یہ ہیں کہ آپ کو یا کسی اور شخص کو:
- چہرے میں فالج کی نئی علامات پیش آئیں – مسکرانے، ہنسنے یا دانت دکھانے کے قابل نہ ہوں
- بازو میں فالج کی نئی علامات ہوں – دونوں بازو اٹھانے کے قابل نہ ہوں
- بولنے میں نئی مشکلات پیش آئیں، الفاظ نہ ملتے ہوں یا غیر واضح طریقے سے بول رہے ہوں
- اچانک توازن خراب ہو جائے جس کی وجہ معلوم نہ ہو
- بیہوشی یا ہوش و حواس میں کمی
- سینے میں درد جو 5 منٹ سے زیادہ دیر رہے
- دل کی دوائی نائٹروگلیسرین کا اثر معمول سے کم ہو رہا ہو
- سینے میں خلاف توقّع گھٹن یا تکلیف، عمومی خرابئ طبیعت اور متلی
اگر جلدی نہ ہو تو
اسائلم سیکر یا ریفیوجی کی حیثیت سے آپ کوجی پی لینے کا حق حاصل ہے۔
16 سال کا ہونے تک بچوں کو بھی وہی جی پی رکھنے کا حق حاصل ہے جو ان کے والدین میں سے کسی کا جی پی ہو۔ اگر آپ کو ابھی جی پی نہیں ملا تو پھر بھی آپ یا آپ کے بچوں کو ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر کی مدد ملے گی۔
جی پی ڈھونڈنے کا طریقہ
اگر آپ کیمپ میں رہتے ہیں
اگر آپ اسائلم سیکر کے طور پر رجسٹرڈ ہیں اور آپ کو پتہ ہے کہ آپ کونسے کمیون (بلدیہ) میں رہیں گے تو آپ کو جی پی مل سکتا ہے۔ اگر آپ اسائلم سیکر کیمپ میں رہتے ہیں تو کیمپ کا عملہ آپ کو جی پی کی درخواست دینے کے لیے مدد دے گا۔
اگر آپ پرائیویٹ گھر میں رہتے ہیں یا آپ کو ناروے میں عارضی اقامت ملنے کا فیصلہ ہوا ہے
اگر آپ کسی کے پرائیویٹ گھر میں رہتے ہیں تو آپ کو خود درخواست دینی ہو گی یا درخواست دینے کے لیے کسی کی مدد حاصل کرنی ہو گی۔ اگر آپ خود جی پی ڈھونڈنا چاہتے ہیں تو آپ bytte fastlegeسروس میں فارغ جی پی ڈاکٹرز سرچ کر سکتے ہیں (یہ سروس صرف نارویجن زبان میں ہے)۔ اپنے رہائشی کمیون میں سرچ کریں۔ جب آپ کو اپنی مرضی کا جی پی مل جائے تو یہ فارم مکمل کریں۔ اس درخواست فارم کے ساتھ یہ ثبوت بھی لگائیں کہ آپ بطور اسائلم سیکر رجسٹرڈ ہیں۔
آپ یہ درخواست بذریعہ ڈاک Helfo کو بھیجیں گے۔ پتہ اسی فارم میں لکھا ہے۔ اگر کسی جی پی کے پاس مزید مریض لینے کی گنجائش نہ ہوئی یا اگر آپ نے کوئی ڈاکٹر نہ چنا تو Helfo آپ کے قریبی علاقے میں آپ کے لیے ڈاکٹر مقرر کر دے گی۔ کمیون بھی آپ کو آپ کے رہائشی علاقے میں جی پی ڈھونڈنے میں مدد دے سکتا ہے۔
جی پی کے کلینک میں کیا ہوتا ہے؟
اکثر جی پی کلینکس میں آپ کو استقبالیہ پر جا کر اپنی آمد کی اطلاع دینی ہوتی ہے۔ کبھی کبھار آپ کو مشین سے باری کی پرچی بھی لینی ہوتی ہے۔ انتظار کا وقت کم یا زیادہ ہو سکتا ہے اور کبھی کبھار آپ کو کافی دیر انتظار کرنا پڑتا ہے۔
آپ کی باری آنے پر ڈاکٹر آپ کا نام پکارتا ہے یا آپ کا نمبر سکرین پر لکھا آ جاتا ہے یا پکارا جاتا ہے۔
ڈاکٹر کے کمرے میں آپ سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کو کس مسئلے کے لیے مدد چاہیے۔ اگر ضرورت ہو تو ڈاکٹر آپ کا معائنہ بھی کرتا ہے۔
ڈاکٹر سے ملاقات کے بعد آپ فیس (egenandel) ادا کرتے ہیں۔ فیس کی رقم اس لحاظ سے مختلف ہوتی ہے کہ ڈاکٹر کیا کر رہا ہے لیکن عام طور پر فیس کی رقم 150 سے 350 کرونر تک ہوتی ہے۔ استقبالیہ پر یا مشین (پیمنٹ ٹرمینل) پر فیس ادا کریں۔ 16 سال سے چھوٹے بچوں کو ڈاکٹر سے ملاقات کی فیس نہیں دینی پڑتی۔
آگے کیا ہوتا ہے؟
اگر آپ کا جی پی آپ کا مسئلہ فوراً حل نہ کر سکے تو کئی دوسرے حل ہو سکتے ہیں:
- آپ کو دوبارہ جی سے ملاقات کا وقت ملتا ہے
- آپ کو مزید معائنوں کے لیے ہسپتال یا کسی سپیشلسٹ کے پاس بھیجا جاتا ہے
- آپ کو دوائیاں لینے کی ہدایت کی جاتی ہے
- آپ کا ڈاکٹر معلومات دیتا ہے کہ آپ کو آگے کیا کرنا چاہیے
مزید معائنوں کے لیے ریفرل (henvisning) سے کیا مراد ہے؟
اگر آپ کو مزید معائنوں یا علاج کی ضرورت ہو تو آپ کو ریفرل ملتی ہے یعنی کسی ماہر کے پاس بھیجا جاتا ہے۔ ریفرل سے مراد آپ کے جی پی کی طرف سے ایک طرح کی تصدیق ہے کہ آپ کو ہسپتال میں یا کسی سپیشلسٹ سے مزید معائنہ کروانے کی ضرورت ہے۔ جس ہسپتال یا سپیشلسٹ کو ریفرل ملے، اسے 10 دن کے اندر غور کرنا ہو گا کہ آیا آپ کو اس سے معائنہ یا علاج کروانے کا حق حاصل ہے یا نہیں۔ ہنگامی صورتحال میں آپ کے پاس ریفرل ہونا ضروری نہیں ہے۔
ماہر نفسیات، مینوئل تھراپسٹ اور کائروپریکٹر بھی مریضوں کو ماہرانہ غور اور علاج کے لیے اپنے اپنے شعبے کے سپیشلسٹس کے پاس بھیج سکتے ہیں۔
جی پی کی طرف سے ہسپتال یا سپیشلسٹ کو ریفرل جانے کے بعد آپ کو وہاں اپائنٹمنٹ (وقت) ملنے تک انتظار کرنا ہو گا۔ مزید معائنے یا علاج کی اپائنٹمنٹ ملنے میں چند دن سے لے کر کئی مہینوں تک وقت لگ سکتا ہے۔
دوائیاں
- زیادہ تر دوائیاں صرف ڈاکٹر کے نسخے کے ساتھ ہی خریدی جا سکتی ہیں
- آپ ناروے سے باہر ملنے والا نسخہ ناروے میں استعمال نہیں کر سکتے
- کیمسٹ سٹور پر کچھ دوائیاں ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر مل جاتی ہیں
- چند ایک دوائیاں عام سودا سلف کی دکانوں پر بھی مل جاتی ہیں
- ناروے میں ہربل (قدرتی اجزا اور جڑی بوٹیوں سے بنی) دوائیوں کا استعمال محدود ہے۔ کیمسٹ سٹور پر پوچھیں کہ کیا وہ ناروے میں ہربل دوائیاں تلاش کرنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
- اس جی پی سے رابطہ کریں جو آپ کے لیے مقرر ہوا ہو
- اگر آپ کا کوئی جی پی مقرر نہیں ہوا تو آپ اپنے کمیون میں کسی ڈاکٹر سے رابطہ کر سکتے ہیں
- اگر جلد مدد کی ضرورت ہو تو آپ کمیون میں ایمرجنسی میڈیکل کلینک سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔
- اگر آپ پہلے سے کوئی دوائی استعمال کر رہے ہیں تو ڈاکٹر آپ کو ناروے میں وہی دوائی یا اس سے ملتی جلتی دوائی تلاش کرنے میں مدد دے سکتا ہے
- بہتر ہو گا کہ آپ اپنی پہلے والی دوائی کا پیکٹ یا دوائی ناروے میں ڈاکٹر کے پاس لے جائیں۔ اس طرح ڈاکٹر کے لیے یہ طے کرنا آسان ہو جائے گا کہ ناروے میں اس جیسی دوائی کونسی ہے
- ڈاکٹر بالعموم آپ کو الیکٹرانک نسخہ دیتا ہے جسے الیکٹرانک سسٹم میں سیو کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر کاغذ پر نسخہ پرنٹ کر کے بھی دے سکتا ہے
- ڈاکٹر طے کرے گا کہ آیا آپ کو اپنی ضرورت کی دوائیاں لینے کے لیے مالی مدد کا حق حاصل ہے یا نہیں۔
- کیمسٹ سٹور اس الیکٹرانک سسٹم میں نسخے دیکھ سکتا ہے جہاں آپ کے ڈاکٹر نے آپ کا نسخہ سیو کیا ہو
- اگر آپ کے پاس پرنٹ کیا ہوا نسخہ ہو تو یہ کیمسٹ سٹور کو دیں
- آپ کو کیمسٹ سے دوائیاں لینے کے لیے اپنی شناختی دستاویزات دکھانی ہوں گی اور آپ کے پاس نارویجن D نمبر ہونا ضروری ہے
- کیمسٹ سٹور سے دوائیاں لینے کے لیے آپ کو ان کی قیمت ادا کرنی ہو گی۔ اگر آپ کو حکومت سے مدد لینے کا حق حاصل ہو (یعنی آپ کے پاس نیلا نسخہ ہو) تو آپ دوائی کی قیمت کا 39٪ ادا کرتے ہیں اور آپ کے لیے زیادہ سے زیادہ قیمت 520 کرونر ہو گی۔
- اگر آپ کے پاس صحت کی خدمات یا دوائیوں کے خرچ کے لیے پیسے نہ ہوں تو آپ سوشل سروس (NAV) سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آپ کا رہائشی کمیون یا اگر آپ اسائلم سیکر کیمپ میں رہتے ہوں تو وہاں کا عملہ آپ کو درست حکام سے رابطہ کرنے کے لیے مدد دے سکتا ہے۔
- اگر آپ دوائیوں اور صحت کی دوسری خدمات پر 2921 کرونر سے زیادہ خرچ کر چکے ہوں تو آپ کو خودبخود حکومت سے فری کارڈ (frikort) مل جاتا ہے۔ فری کارڈ کی وجہ سے آپ کو باقی کیلنڈری سال میں علاج پر خود مزید خرچ نہیں کرنا پڑتا۔
ڈینٹسٹ
اگر آپ ارائیول سنٹر، ٹرانزٹ کیمپ یا انٹیگریشن کیمپ میں رہتے ہوں اور آپ کو دانتوں کے علاج کی ضرورت ہو تو آپ کو ڈینٹل سروس سے رابطہ کرنے کے لیے مدد ملے گی۔
18 سال سے کم عمر کے بچوں اور کچھ دوسرے گروہوں کے لیے دانتوں کا علاج مفت ہے لیکن بریسز لگوانے کا خرچ خود اٹھانا پڑتا ہے۔ سرکاری ڈینٹل ہیلتھ سروس کے پاس یہ تفصیلات موجود ہیں کہ کن گروہوں کو دانتوں کا ضروری علاج کروانے کا حق حاصل ہے۔
اگر آپ ارائیول سنٹر یا ٹرانزٹ کیمپ میں رہتے ہوں تو فوری ضروری علاج کا خرچ حکومت ادا کرتی ہے۔ دانتوں کا جو علاج فوری ضروری نہ ہو، اس کا خرچ آپ کو خود اٹھانا پڑتا ہے۔
اگر آپ عام کیمپ یا انٹیگریشن کیمپ میں رہتے ہوں تو دانتوں کے علاج کا خرچ UDI کی طرف سے ملنے والے بنیادی الاؤنس سے ادا کیا جائے گا۔ آپ دانتوں کے علاج کے خرچ کے لیے اضافی رقم (ایکسٹرا الاؤنس) کی درخواست دے سکتے ہیں۔ کیمپ کے عملے سے بات کریں۔
اگر آپ ایسے اسائلم سیکر ہیں جس کو اسائلم کی درخواست پر حتمی انکار ہو چکا ہے، اور آپ کیمپ میں رہتے ہیں تو آپ دانتوں کے فوری ضروری علاج کے خرچ کے لیے رقم (ایکسٹرا الاؤنس) کی درخواست دے سکتے ہیں۔
اگر آپ ٹھیک سے نہ جانتے ہوں کہ آپ کس قسم کے کیمپ میں رہتے ہیں یا آپ کے حقوق کیا ہیں تو آپ کیمپ کے عملے سے پوچھ سکتے ہیں۔
اگر آپ پرائیویٹ گھر میں رہتے ہوں تو آپ کو دانتوں کے علاج کا بندوبست اور اس کا خرچ خود ادا کرنا ہو گا۔ اس صورت میں آپ کے لیے UDI کو دانتوں کے علاج کی رقم (ایکسٹرا الاؤنس) کی درخواست دینا ممکن نہیں ہے۔
عام طور پر ڈینٹل کلینک میں پہنچنے پر آپ کو استقبالیہ پر جا کر اپنی آمد کی اطلاع دینی ہوتی ہے۔ استقبالیہ کا عملہ نارویجن اور انگلش زبانیں بولتا ہے۔ کبھی کبھی آپ کو مشین سے باری کا نمبر بھی لینا ہوتا ہے۔ پھر آپ وہاں بیٹھ کر انتظار کرتے ہیں۔ انتظار کا وقت کم یا زیادہ ہو سکتا ہے اور کبھی کبھار کافی دیر انتظار کرنا پڑتا ہے۔
عام طور پر ڈینٹسٹ سے اپائنٹمنٹ (ملاقات) کے فوراً بعد فیس ادا کی جاتی ہے۔ کچھ ڈینٹل کلینکس آپ کو بل دینے کی پیشکش کرتے ہیں جسے قسطوں میں ادا کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کو بل لینے یا قسطوں کا انتظام کرنے کی ضرورت ہو تو علاج کروانے سے پہلے ڈینٹل کلینک سے اس بارے میں پوچھ لیں۔
اگر آپ حاملہ ہوں
حاملہ اور بچوں کو جنم دینے والی خواتین کے لیے صحت کی مدد بالکل مفت ہے۔ ہسپتال میں بچے کی ولادت بھی مفت ہے۔
حاملہ خواتین کو بچے کی ولادت سے پہلے، ولادت کے دوران اور ولادت کے بعد صحت کے لیے مدد لینے کا حق حاصل ہے۔ آپ کو ڈاکٹر یا دائی کی دیکھ بھال اور ہسپتال میں بچے کو جنم دینے کا حق بھی حاصل ہے۔
حمل کے دوران دیکھ بھال حاصل کرنے کے لیے اپنے مقامی ہیلتھ سٹیشن (helsestasjon) یا جی پی سے رابطہ کریں۔ آپ کو دائی یا ڈاکٹر کے ساتھ نو مرتبہ ملاقات و مشورے کی پیشکش ملے گی جس میں ہفتہ 18 میں الٹراساؤنڈ بھی شامل ہے۔
اگر آپ کی عمر 35 سال سے زیادہ ہو تو آپ کو حمل کے شروع میں تشخیصی الٹراساؤنڈ، جنین کے گرد پانی کے ٹیسٹ یا پلاسینٹا کے نمونے کے ذریعے جنین کے تشخیصی معائنوں کی پیشکش بھی ملے گی۔ ولادت کے بعد مقامی ہیلتھ سٹیشن آپ اور آپ کے بچے کی خبرگیری کرے گا۔
اپنے ڈاکٹر یا دائی سے بات کریں کہ بچے کی ولادت شروع ہونے پر آپ کس سے، کہاں اور کیسے رابطہ کریں گی۔ولادت کا عمل شروع ہونے پر ہمیشہ ہسپتال کے میٹرنٹی ڈیپارٹمنٹ (fødeavdelingen) کو فون کر کے اطلاع دیں۔ میٹرنٹی ڈیپارٹمنٹ کا فون نمبر آپ کو ہسپتال کی ویب سائیٹ پر مل جائے گا۔
حمل کے پہلے 12 ہفتوں تک اسقاط حمل خود خاتون کے فیصلے سے ہو سکتا ہے۔ کنڈومز مفت ہیں اور یہ آپ کو ارائیول سنٹر اور کیمپ میں مل جائیں گے۔ 16 سے 22 سال عمر کی خواتین کوحمل روکنے کے طریقے سستے یا مفت مہیا کیے جاتے ہیں۔
ذہنی صحت
جنگ کے حالات دیکھنا اور جنگ کی وجہ سے اپنا وطن چھوڑنا ذہنی اور جسمانی تکلیفوں کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر آپ کو نیند کے مسائل ہوں یا ایسی تکلیفیں ہوں جن سے آپ کی زندگی متاثر ہو رہی ہو تو آپ کو مدد حاصل کرنے پر غور کرنا چاہیے۔
اگر آپ کو اذیت رسانی، تشدّد یا زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہو اور آپ کو کسی سے بات کرنے کی ضرورت ہو تو بھی آپ کو مدد مل سکتی ہے۔ اگر آپ کو شراب یا منشیات کی لت ہو تو بھی آپ کو مدد مل سکتی ہے۔
اگر آپ کو مدد کی ضرورت ہو تو جی پی آپ کو ریفرل دے سکتا ہے یعنی مدد دلانے کے لیے آگے بھیج سکتا ہے۔
مزید تجاویز اور مشورے
Refugee self help ذہنی مسائل کے لیے اپنی مدد آپ کا ٹول ہے۔ اس ٹول کو ایک سیلف ہیلپ پروگرام کی طرح بنایا گیا ہے اور اس ٹول کے ذریعے آپ کا رابطہ عملۂ صحت سے نہیں ہوگا۔
جنگ کے حالات دیکھنے اور اس کے اثرات سے بچے مختلف طریقوں سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ تشدّد اور صدمات کی وجہ سے ذہنی دباؤ کے متعلق تحقیقی سنٹر (Nasjonalt kunnskapssenter om vold og traumatisk stress) نے یہاں کچھ مشورے مہیا کیے ہیں کہجنگ کے حالات دیکھنے والے بچوں کو مدد اور سہارا کیسے دیا جائے۔
بچوں میں صدمات کی وجہ سے ذہنی دباؤ کے نیشنل نیٹ ورک National Child Traumatic Stress Network (NCTSN) نے مصیبتوں سے گزرنے والے چھوٹے بچوں کی نگہداشت کرنے والوں کے لیے معلومات اور مشورے مہیا کیے ہیں۔ ان معلومات کا ترجمہ کئی زبانوں میں کیا گیا ہے۔
بالغ افراد کے لیے علاج معالجے کا خرچ
الغ افراد کو ایمرجنسی میڈیکل کلینک، جی پی یا سپیشلسٹ ہیلتھ سروس کے پاس جانے پر مقررہ شرحوں کے مطابق فیس(egenandel) ادا کرنی پڑتی ہے۔
عام طور پر فیس کی رقم 150 سے 350 کرونر تک ہوتی ہے۔ ہسپتال میں داخلے کی کوئی فیس نہیں دینی پڑتی۔ اگر آپ کے لیے فیس ادا کرنا ممکن نہ ہو تو بھی آپ کو علاج ملے گا۔
بعض صورتوں میں آپ کو علاج مکمل ہو جانے تک ناروے میں رہنے کا حق حاصل ہو سکتا ہے۔
فری کارڈ
D نمبر رکھنے والے اسائلم سیکرز جب فیسوں پر 3165 کرونر سے زیادہ خرچ کر چکے ہوں تو انہیںصحت کی خدمات کے لیے فری کارڈ (frikort)لینے کا حق بھی ہوتا ہے۔ فری کارڈ ملنے کے بعد آپ کو باقی کیلنڈری سال میں فیسیں نہیں دینی پڑتیں۔
اگر آپ کو کہیں فری کارڈ دکھانا پڑے تو Helfo کی طرف سے ڈاک میں بھیجا گیا کاغذی فری کارڈ دکھائیں۔ آپ کو Helsenorge عپر ڈیجیٹل فری کارڈ بھی مل سکتا ہے۔
جن اسائلم سیکرز کے پاس D نمبر نہ ہو، انہیں اپنے طبی اخراجات کی رسیدیں سنبھال کر رکھنی چاہیئں
اگر آپ کو D نمبر ملنے سے پہلے علاج وغیرہ کا خرچ ادا کرنا پڑے تو آپ کو کیمسٹ سٹور، ڈاکٹر سے ملاقات اور صحت کے لیے دیگر تمام مدد کی رسیدیں سنبھال کر رکھنی چاہیئں جنہیں فری کارڈ کا اہل بننے کے لیے شمار کیا جاتا ہے۔ آپ کو D نمبر ملنے سے پہلے یہ اخراجات خودبخود ریکارڈ میں نہیں آئیں گے۔
رسیدوں میں یہ تفصیلات ہونا ضروری ہے:
- آپ کا نام
- تاریخ پیدائش اور صنف
- معالج کا نام
- علاج کی تاریخ
- فیس کی منظور شدہ رقم
D نمبر یا نارویجن شناختی نمبر مل جانے کے بعد آپ کو متعلقہ رسیدیں اور درست ثبوت خود Helfo کو بھیجنے ہوں گے تاکہ آپ کی جیب سے ادا ہونے والے طبی اخراجات ریکارڈ میں آ جائیں۔
درست ثبوت سے مراد درست اسائلم سیکر کارڈ کی کاپی یا اس ثبوت کی کاپی ہے کہ اسائلم کی درخواست نامنظور ہونے کے بعد اپیل پر کارروائی جاری ہے۔ رسیدیں اور ثبوت اس پتے پر بھیجیں:
Helfo
Postboks 2415
3104 Tønsbergبالغ افراد کو بالعموم دانتوں کے علاج کی فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔ اگر آپ ارائیول سنٹر یا ٹرانزٹ کیمپ میں رہتے ہیں تو حکومت آپ کے دانتوں کے اس علاج کا خرچ ادا کر سکتی ہے جو فوراً ضروری ہو۔
اگر آپ حکومت کے خرچ پر علاج کروانے کے لیے گئے ہوں تو آپ سفر کے لیے مالی مدد کی درخواست دے سکتے ہیں۔
بچوں کے لیے صحت کی مدد
سال سے کم عمر کے سب بچوں کو صحت کی مدد کا مکمل حق حاصل ہے۔ 18
16 سال سے چھوٹے بچوں کو ڈاکٹر، ماہر نفسیات، فزیوتھراپسٹ، ہسپتال یا ایکسرے کی فیس ادا نہیں کرنی پڑتی۔
ہیلتھ سٹیشن اور سکول ہیلتھ سروس مفت ہے۔ سب بچوں کو ہیلتھ سٹیشن اور سکول ہیلتھ سروس میں معائنے اور ویکسینیشن کا حق حاصل ہے۔
0 سے 5 سال عمر کے بچوں کے ہیلتھ سٹیشن بچوں اور والدین کو ان کے رہائشی کمیون میں مفت خدمات فراہم کرتے ہیں۔ ہیلتھ سٹیشن میں آپ کو پبلک ہیلتھ نرس (helsesykepleier) ، ڈاکٹر اور فزیوتھراپسٹ سے مدد اور مشورہ مل سکتا ہے۔ یہاں کام کرنے والوں پر رازداری کی پابندی ہوتی ہے۔
ہیلتھ سٹیشن کا مقصد بچوں اور والدین کو آسانی سے دستیاب سروس مہیا کرنا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ مقررہ اپائنٹمنٹس کے علاوہ بھی ہیلتھ سٹیشن سے رابطہ کر سکتے ہیں یا وہاں جا سکتے ہیں۔
ہیلتھ سٹیشن کھلنے کے اوقات اور ڈراپ اِن کے متعلق معلومات آپ کو اپنے رہائشی کمیون کی ویب سائیٹ پر مل جائیں گی۔ اگر آپ کو ضرورت ہو تو آپترجمان مانگ سکتے ہیں۔
سکول ہیلتھ سروس Skolehelsetjenesten پرائمری سکول، ہائی سکول اور اپر سیکنڈری سکول کے تمام طالبعلموں کے لیے ایک مفت سروس ہے۔
سکول ہیلتھ سروس میں آپ کو نرس مدد دیتی ہے۔ کبھی کبھار آپ کو یہاں سکول ڈاکٹر، فزیوتھراپسٹ یا ماہر نفسیات سے بھی مدد مل سکتی ہے۔ یہاں کام کرنے والوں پر رازداردی کی پابندی ہوتی ہے۔
سکول ہیلتھ سروس میں نرس یا کسی اور سے بات کرنے کے لیے آپ کو پہلے اپائنٹمنٹ یا وقت لینے کی ضروری نہیں ہوتی۔ آپ سیدھے جا سکتے ہیں (یعنی ڈراپ اِن کی سہولت ہے)۔
آپ اور آپ کا بچہ پبلک ہیلتھ نرس سے سوالات پوچھ سکتے ہیں اور آپ کے ذہن میں جو بات ہو، کر سکتے ہیں۔ اکثر ایسے پروفیشنل لوگوں سے بات کرنے سے فائدہ ہوتا ہے جن پر آپ بھروسا کر سکتے ہوں۔
بچے جس سال میں 18 سال کے ہو رہے ہوں، اس سال تک انہیں دانتوں کا تمام علاج مفت ملتا ہے، سوائے بریسز کے۔ سرکاری ڈینٹل ہیلتھ سروس آپ کو بتا سکتی ہے کہ کونسے ڈینٹسٹ بچوں کا علاج مفت کرتے ہیں۔
سب بچوں اور نوجوانوں کومفت ویکسینز لگوانے کا حق حاصل ہے
بچوں اور نوجوانوں کو لگائی جانے والی ویکسینیز ایسی 12 مختلف بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہیں جو زندگی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں یا جن کے اثرات شدید نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
چھوٹے بچوں کو ناروے آنے کے بعد جلد از جلد ویکسینیشن کی پیشکش ملتی ہے۔ بڑے بچوں اور نوجوانوں کو ناروے آنے کے بعد شروع کے مہینوں میں ہی ویکسینز کی پیشکش ملے گی۔ یہ آپ کا فیصلہ ہے کہ آپ کے بچے کو ویکسینز لگائی جائیں یا نہ لگائی جائیں۔
آپ کو ویکسینز کے متعلق معلومات دینا اور بچوں کی ویکسینز پیش کرنا آپ کے رہائشی کمیون میں 0 سے 5 سال عمر کے بچوں کے ہیلتھ سٹیشن اور سکول ہیلتھ سروس کا کام ہے۔ اگر آپ اپنے بچے کی ویکسینز کے متعلق کوئی سوال پوچھنا چاہتے ہیں تو ہیلتھ سٹیشن سے بات کریں۔
ناروے کا نظام صحت ان حصوں پر مشتمل ہے:
پرائمری ہیلتھ سروس (primærhelsetjenesten) وہ پہلی جگہ ہے جس سے آپ بیماری میں یا صحت کے لیے دیگر مدد کی ضرورت ہونے پر رابطہ کرتے ہیں۔ بالعموم یہ آپ کا جی پی یا کمیون ہیلتھ سروس کا کوئی اور حصہ ہوتا ہے جیسے ایمرجنسی میڈیکل کلینک یا ہیلتھ سٹیشن۔
پرائمری ہیلتھ سروس ان پر مشتمل ہے:
- جی پی (Fastlege)
- ہیلتھ سٹیشن (Helsestasjon)
- ایمرجنسی میڈیکل کلینک (Legevakt)
- نرسنگ ہومز (Sykehjem)
- گھر میں نرس کی خدمات (Hjemmesykepleie)
- نشے کا علاج (Rustilbud)
- فزیو تھراپسٹ (Fysioterapeut)
- آکوپیشنل تھراپسٹ (Ergoterapeut)
- بولنے اور زبان کے نقائص کا سپیشلسٹ (Logoped)
- کائروپریکٹر (Kiropraktor)
- صحت کے فروغ کا مرکز (Frisklivsentral)
- ڈینٹسٹ (Tannlege)
اپنے علاقے میں رہنے والوں کو صحت کی یہ خدمات فراہم کرنا کمیون اور فلکے کمیون (کاؤنٹی میونسپلٹی) کی ذمہ داری ہے۔ اس لیے پرائمری ہیلتھ سروس کو اکثر کمیون ہیلتھ سروس بھی کہا جاتا ہے۔
اگر آپ کو مزید معائنوں یا علاج کی ضرورت ہو تو جی پی یا کمیون کی ہیلتھ سروس آپ کو سپشلسٹ ہیلتھ سروس (spesialisthelsetjenesten)کے پاس ریفر کرتی ہے۔ مثال کے طور پر آپ کو ہسپتال یا پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے گائناکالوجسٹ یا ناک، کان اور گلے کے ڈاکٹر کے پاس بھیجا جا سکتا ہے۔
سپشلسٹ ہیلتھ سروس ان پر مشتمل ہے:
- ہسپتال
- پولی کلینکس اور علاجگاہیں جہاں آپ کو داخل کیے بغیر علاج کیا جاتا ہے
- سپیشلسٹ ڈاکٹر (جنہیں avtalespesialister بھی کہا جاتا ہے) جو طب کے کسی خاص شعبے میں سپیشلائزیشن رکھتے ہوں
- لیبارٹریاں اور ایکسرے سنٹرز
- مریضوں کی ورزش اور بحالی کے ادارے
- سائیکائٹرک (ذہنی صحت کے) ہسپتال
- نشے کی علاجگاہیں
ناروے میں سپشلسٹ ہیلتھ سروس چار ریجنوں میں تقسیم ہے:
- Helse Midt
- Helse Nord
- Helse Sør-Øst
- Helse Vest
ان ریجنوں میں ہیلتھ ٹرسٹس (Helseforetakene) اور ہسپتال یہ یقینی بنانے کے ذمہ دار ہیں کہ یہاں رہنے والوں کے لیے سپیشلسٹ ہیلتھ سروس کا استعمال ممکن ہو۔